اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ یمن کے دار الحکومت صنعا کے قبیلہ بنی حشیش نے دوسری مرتبہ فرنٹ لائن پر مصروف پیکار مجاہدین کی بڑے پیمانے پر امداد رسانی کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، قبیلہ بنی حشیش نے اشیائے خوردنی سمیت دسیوں گائے اور بھیر بکڑیاں نیز ۲۰ ملین ریال، ایک کلو سونا اور دیگر مایحتاج چیزوں کو سو سے زائد گاڑیوں پر مشتمل قافلے کے ذریعے میدان جنگ میں لڑنے والے مجاہدین کے لیے بھیجا ہے۔
اسی قبیلے نے دو ماہ قبل بھی بڑی مقدار میں اشیائے خوردنی بھیج کر مجاہدین راہ حق کی مدد کی تھی اور یہ اعلان کیا تھا کہ ان جوانوں کے مقابلے میں جو ملک کی آزادی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں یہ چیزیں کوئی معنی نہیں رکھتیں۔
واضح رہے کہ یمن کے لوگ اپنی تمام قیمتی چیزوں اور مال و منال کو ملک کی آزادی کی راہ میں صرف کرنے سے گریز نہیں کر رہے ہیں۔
قبیلہ بنی حشیش نے اسلامی جمہوریہ ایران کی آٹھ سالہ جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر صدام کی جارحیت کے دور میں ایرانیوں نے اپنا سب کچھ نثار کر کے ظلم کا مقابلہ کیا تو انہیں کامیابی حاصل ہوئی۔
واضح رہے کہ یمن پر ڈیڑھ سال سے جاری سعودی جارحیت کی وجہ سے ملک میں پائے جانے والی ۸۰ فیصد بنیادی تنصیبات، سرکاری ادارے، ہسپتال، اسکول اور دیگر اشیائے ما یحتاج کے انبار ویران ہو چکے ہیں۔ لیکن یمن کی قوم کے اندر پایا جانے والے مقاومت اور مزاحمت کا جذبہ ابھی تک زندہ ہے جو دشمن کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر رہا ہے۔











